Skip to content

Daily Muslims

ربوٰ، حلال، حرام, اضطراراور مکان

جاوید انور یہاں شمالی امریکا ( امریکا اور کینیڈا) میں برصغیر سے جو  لوگ  بیسویں صدی کے ساٹھ اور ستّر کی دہائی  میں آئے ، انھیں اکثر جگہوں پر کہیں بھی حلال گوشت میسر نہیں تھا۔  جو لوگ  گوشت کے بغیر نہیں رہ سکتے تھے ، انھوں نے یہودیوں کا ’’کو

سود کا لین دین: قرآن ، سنت و سیرت

جاوید انور    ’’اوراس حالت میں اُن کے مبتلا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں:’’تجارت بھی تو آخر سُود ہی جیسی ہے، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سُود کو حرام۔لہٰذا جس شخص کو اس کے ربّ کی طرف

سود کی آندھی اور ابن المال

جاوید انور ٹو رونٹو میں ہمارے  پڑوس، ہمارا محلہ، ہمارا علاقہ کرایہ داروں کا علاقہ ہے یہاں بیسیوں  بہت اونچی ، اور  بیسیوں  کم اونچی عمارتیں ہیں ۔ یہ سب اپارٹمنٹ بلڈنگ ہیں جو کسی نہ کسی مینیجمنٹ کے تحت چلتی ہیں۔  ہمارا کام صرف کرایہ  ادا کرنا ہوتا ہے،  بقیہ اپارٹمنٹ

اَہلِ سود کی اسلامی جماعت

جاوید انور ہماری آنکھوں کے سامنے  افغانستان نے  دنیا کے دو سوپر پاورز سوویت یونین اور امریکا سے یکے بعد دیگرے طویل جنگ کی، اور اس میں وہ کامیاب رہے۔ لیکن  یہ بھی معلوم رہے کہ  اس سے قبل افغان قوم سیکڑوں سال سے  اللہ اور اس کے رسول

میرا مکان کیسا ہو؟

میرا مکان ایسا ہوا جس کا ایک تنکا بھی حرام کا نہ ہو۔ میرا مکان ایسا ہو جس میں  سود کا دھواں  تک نہ پہنچے۔ میرا مکان ایسا ہو جس میں کسی کا قرض نہ ہو۔ میرا مکان ایسا ہوجہاں کوئی ناگوار بات سنائی نہ دے۔ میرا مکان ایسا ہو

جاہلی سیاست  اوراسلامی سیاست  کے  بیانیہ کا فرق

جاوید انور جاہلی  مغربی سیاست کا بیانیہ حقوْق کے مطالبہ کا بیانیہ ہے۔ جب کہ اسلامی سیاست کا بیانیہ فرائض کی ادائیگی کا بیانیہ ہے۔  جاہلی سیاست حقوق کا ڈھول جتنا تیز بجا  رہی ہے اس سے تیز قوموں، گروہوں، اور  مختلف طبقات کے لوگوں کےحقوق چھن رہے ہیں۔

اسلامی سیاست کی تین بنیادیں

جاوید انور اسلامی سیاست کی تین وہی بنیادیں ہیں جو اسلام کی بنیادیں ہیں یعنی توحید، رسالت، اور آخرت۔ ۱۔  توحید:  سیاست کا پہلا سوال یہ ہے کہ اقتدار اعلیٰ کس کا ہوگا، مقتدر ہستی یا ادارہ کون ہوگا،  اقتدار کا ارتکاز کہاں ہوگا،  بالا تر  کون ہوگا، سروری  (Sovereignty)

پاکستان : آٹھ فروری کا انتخاب اور سات بڑے مسائل، کون کرے گا حل؟

(یہ کالم روزنامہ جسارت، پاکستان میں ۸ فروری سے قبل شائع ہو چکا ہے۔) جاوید انور پاکستان میں الیکشن کے نام پر آٹھ فروری  کو کیا ہونے جا رہا ہے،  اور پاکستان کے ووٹرز  کو کیا کرنا چاہئے،اس پر میرا تبصرہ ہے کہ  نہ ساتھ دیں گی یہ دم توڑتی ہوئی شمعیں نئے چراغ جلاؤ کہ روشنی کم ہے

اب، جب کہ سب عشق کرنے لگے

ہم سے چند نسل قبل کے لوگ  عشق کم کیا کرتے تھے، لیکن جب کرتے تھے تو اسے نبھا دیتے تھے۔ میر  تقی میر کے والد علی متقی اپنے بیٹے سے کہا کرتے تھے کہ بیٹا عشق کیا کر، عشق کے بغیر زندگی نامکمل اور ناقص اور بے لذت ہے۔