Skip to content

میرا مکان ایسا ہوا جس کا ایک تنکا بھی حرام کا نہ ہو۔

میرا مکان ایسا ہو جس میں  سود کا دھواں  تک نہ پہنچے۔

میرا مکان ایسا ہو جس میں کسی کا قرض نہ ہو۔

میرا مکان ایسا ہوجہاں کوئی ناگوار بات سنائی نہ دے۔

میرا مکان ایسا ہو  جس میں غیبت نہ ہو، بہتان نہ ہو، کسی پر کوئی الزام نہ ہو۔

میرا مکان ایسا ہو جس میں ازواج  ہم آہنگ ہوں، کامل اطاعت ہو۔

میرا گھر بہت کشادہ ہو اور اس کے ہر مکیں کا دل کشادہ ہو۔

میرا گھر ایسا ہو جہاں  کھانے پینے کی ہر چیز پاک اور خالص آئے جس میں کوئی ملاوٹ نہ ہو۔

میرا گھر ایسا ہو جو قدرتی طور پر  گرمی اور سردی سے بچائے۔

میرا گھر ایسا ہو جس   کے ہر کمرے میں روشن دان ہو، جس سے  ہوا  آئے ،نور آئے۔

میرا گھر وہاں ہو جہاں علم و جہالت کی مضبوط  سرحدی لائن کھینچی جا چکی ہو۔ اور ان کے مابین اب کوئی تکرار نہ ہو۔

میرا گھر اتنا محفوظ ہو کہ کبھی کوئی اس کو نقصان نہ پہنچا سکے اور یہ ہمیشہ قائم اور دائم رہے۔

میرا مکان ایسا ہو  جس میں اللہ کی کبرائی  بلندہو اور اس کے مکیں رسول اللہﷺ  کے عاشقین ہوں۔

میرا مکان ایسا ہو  جس کے  فرش پر سجدوں کے نشانات ثبت ہوں۔ اور اس کا کوئی کونا قیام، رکوع و سجود کی کثرت کا گواہ ہو۔

میرا مکان ایسا ہو جس کے درو دیوار میری شہادت کی گواہی دیں۔

میرا  مکان ایسا ہو جسے مشرق سے طلوع  ہوتا  اور مغرب  میں غروب ہوتا سورج اپنی  کرنوں سےمنور رکھے۔

میرا مکان ایسا ہو جس کی چھت سے  گھٹتا بڑھتا چاند نظر آئے اور چاندنی رات میں دمک اٹھے۔  

میرا گھر ایسا ہو جس میں خوشبو ہی خوشبو ہو۔

میرا گھر وہاں  ہو جہاں چاروں اطراف سے سلام کی آوازیں آتی ہوں ۔

میرا گھر ایسا ہو جس سے متصل دو باغ ہوں جس میں ہر قسم کے لذیذ پھل کثرت سے  ہوتے ہوں۔

میرا گھر ایسا ہو جس کا پورا  پڑوس  میرے گھر سے بہتر ہو،لیکن اس پڑوس سے بہتر کوئی پڑوس نہ ہو،اس محلہ سے  بہتر کوئی محلہ نہ ہو، اور اس شہر سے  بہتر کوئی شہر نہ ہو، اور اس ملک سے بہتر کوئی ملک نہ ہو۔

میرے پڑوس  میں دنیا کا سب سے  بہترین انسان یعنی  میرا  محبوب  رہتا ہو۔

میرے  پڑوس کے نیچے سب سے خوبصورت نہر بہتی ہو،  جس کے پانی کی سفیدی اور مٹھاس، تمام  نہروں سے بہتر ہو، اور اس نہرکا مالک وہی میرا محبوب ہو۔

( نوٹ: اس کالم میں میرے گھر کا پتہ موجود ہے۔ آپ تشریف لا سکتے ہیں)

تحریر: جاوید انور، ٹورونٹو، کینیڈا

مورخہ 25 جون سن  2024  عیسوی

 ذو الحجہ 18سن 1445 ہجری

+1-416-568-8190

Facebook/JawedAnwarPage

X/AsSeerah

 

Comments

Latest

ربوٰ، حلال، حرام, اضطراراور مکان

جاوید انور یہاں شمالی امریکا ( امریکا اور کینیڈا) میں برصغیر سے جو  لوگ  بیسویں صدی کے ساٹھ اور ستّر کی دہائی  میں آئے ، انھیں اکثر جگہوں پر کہیں بھی حلال گوشت میسر نہیں تھا۔  جو لوگ  گوشت کے بغیر نہیں رہ سکتے تھے ، انھوں نے یہودیوں کا ’’کو

سود کا لین دین: قرآن ، سنت و سیرت

جاوید انور    ’’اوراس حالت میں اُن کے مبتلا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں:’’تجارت بھی تو آخر سُود ہی جیسی ہے، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سُود کو حرام۔لہٰذا جس شخص کو اس کے ربّ کی طرف

سود کی آندھی اور ابن المال

جاوید انور ٹو رونٹو میں ہمارے  پڑوس، ہمارا محلہ، ہمارا علاقہ کرایہ داروں کا علاقہ ہے یہاں بیسیوں  بہت اونچی ، اور  بیسیوں  کم اونچی عمارتیں ہیں ۔ یہ سب اپارٹمنٹ بلڈنگ ہیں جو کسی نہ کسی مینیجمنٹ کے تحت چلتی ہیں۔  ہمارا کام صرف کرایہ  ادا کرنا ہوتا ہے،  بقیہ اپارٹمنٹ

اَہلِ سود کی اسلامی جماعت

جاوید انور ہماری آنکھوں کے سامنے  افغانستان نے  دنیا کے دو سوپر پاورز سوویت یونین اور امریکا سے یکے بعد دیگرے طویل جنگ کی، اور اس میں وہ کامیاب رہے۔ لیکن  یہ بھی معلوم رہے کہ  اس سے قبل افغان قوم سیکڑوں سال سے  اللہ اور اس کے رسول