
ویکسینیشن: نسلوں کی نسل کشی؟
نام نہاد "سرویکل ویکسین ‘‘ سے ہوشیار رہیں ۔ یہ انسانیت کے مستقبل پرحملہ ہے۔
نام نہاد "سرویکل ویکسین ‘‘ سے ہوشیار رہیں ۔ یہ انسانیت کے مستقبل پرحملہ ہے۔
جاوید انور امریکہ کے سب سے بڑے شہر نیو یارک کے میئر کے انتخاب کے لیے ظہران ممدانی کی مہم کو، خصوصاً پاکستان اور برصغیر کے لوگوں کو، جو امریکہ اور نیو یارک سے مرعوب رہتے ہیں، غور سے مطالعہ کرنا چاہیے۔ میئر کا الیکشن نومبر 2025 میں ہوگا۔ ظہران
جاوید انور امریکا، وہ خوابوں کی سرزمین، جہاں لاکھوں دل ہر سال اپنی امیدوں کے پر جلاتے ہیں، اب ایک تاریک موڑ پر کھڑا ہے۔ یہ وہی سرزمین ہے جہاں برصغیر کے تارکین وطن نے اپنی محنت کے موتی بکھیرے، اپنی صلاحیتوں سے اس کی گلیوں کو سجایا، اور اپنے
جاوید انور نئی عالمی جنگ القدس کے گرد گھوم رہی ہے، جسے بعض تیسری یا آخری عالمی جنگ کی ابتدا بھی کہتے ہیں۔ فلسطین کی آزادی کی یہ جنگ اسلام اور شہادت کے جذبے سے سرشار انتفاضہ اور فلسطینی نوجوانوں کے غلیل سے شروع ہوئی۔ ان نوجوانوں کو حماس جیسی
تحریر: حفید اختر مختار برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن نے 6 اپریل 2024 کو ڈیلی میل کے لیے لکھے گئے ایک مضمون میں کہا تھا کہ اگر یوکرین روس کے خلاف جنگ ہار جاتا ہے تو یہ "مغرب کے غلبے کا خاتمہ" ہوگا، جو مغربی تہذیب کے
تحریر: حفید اختر مختار اسرائیل اگر مغرب کی ناجائز اولاد ہے، تو کشمیر برطانیہ کی ناجائز وراثت کی بدترین تقسیم کا نتیجہ ہے۔ کشمیر برطانوی بے ایمانی کا شاہکار ہے، جو برصغیر کے مسلمانوں کے ساتھ کیے گئے فراڈ کا ایک انمول نمونہ ہے۔ برطانیہ نے ہندوستان کو مسلمانوں سے
حفید اختر مختار پاکستان پر بھارت کی حالیہ جارحیت درحقیقت اسرائیلی حملے کی ایک توسیع ہے۔ اس کی تازہ ترین وجہ پاکستانی عوام کی طرف سے ریاست سے فلسطین اور القدس کے لیے جہاد کے مطالبے میں شدت ہے۔ یہ مطالبہ پاکستان کے جید علمائے کرام کے متفقہ فتویٰ پر
تحریر: حفید اختر مختار جنگِ مہابھارت کا ذکر ہندوؤں کی کئی اہم مذہبی و تاریخی کتب میں آیا ہے، جیسے بھگوت گیتا، ہری ونش پران، وشنو پران اور بھوشے پران وغیرہ، لیکن اس کا تفصیلی بیان مہاکاوی "مہابھارت" میں موجود ہے۔ اس جنگ کو ایسے بیان کیا جاتا
راشد مشتاق ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا آنکھ حیران ہے کیا شخص زمانے سے اٹھا تحریکِ اسلامی کے فکری و عملی تسلسل میں چند شخصیات ایسی ہوتی ہیں جن کا وجود خود ایک ادارہ بن جاتا ہے۔ پروفیسر خورشید احمد مرحوم بھی ایسی ہی ایک شخصیت
شاہنواز فاروقی مسلمانوں کے لیے دنیا اور آخرت کا باہمی تعلق یہ ہے کہ دنیا دار الامتحان ہے اور آخرت دارالجزا۔ دنیا عمل کے لیے ہے اور آخرت عمل کی جزا کے لیے۔ چنانچہ اصل کامیابی دنیا کی نہیں آخرت کی ہے۔ کروڑوں انسان ہوں گے
شاہنواز فاروقی جاوید احمد غامدی اس حد تک مغرب سے مرعوب ہیں کہ وہ مسلمانوں کو بھی مغرب کے رنگ میں رنگے دیکھنا چاہتے ہیں۔ مغرب نے خدا اور مذہب کا انکار کیا ہے۔ غامدی صاحب مسلمانوں سے خدا اور مذہب کے انکار کے لیے تو نہیں کہتے مگر وہ
جاوید انور یہاں شمالی امریکا ( امریکا اور کینیڈا) میں برصغیر سے جو لوگ بیسویں صدی کے ساٹھ اور ستّر کی دہائی میں آئے ، انھیں اکثر جگہوں پر کہیں بھی حلال گوشت میسر نہیں تھا۔ جو لوگ گوشت کے بغیر نہیں رہ سکتے تھے ، انھوں نے یہودیوں کا ’’کو
جاوید انور ’’اوراس حالت میں اُن کے مبتلا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں:’’تجارت بھی تو آخر سُود ہی جیسی ہے، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سُود کو حرام۔لہٰذا جس شخص کو اس کے ربّ کی طرف
جاوید انور ٹو رونٹو میں ہمارے پڑوس، ہمارا محلہ، ہمارا علاقہ کرایہ داروں کا علاقہ ہے یہاں بیسیوں بہت اونچی ، اور بیسیوں کم اونچی عمارتیں ہیں ۔ یہ سب اپارٹمنٹ بلڈنگ ہیں جو کسی نہ کسی مینیجمنٹ کے تحت چلتی ہیں۔ ہمارا کام صرف کرایہ ادا کرنا ہوتا ہے، بقیہ اپارٹمنٹ
جاوید انور ہماری آنکھوں کے سامنے افغانستان نے دنیا کے دو سوپر پاورز سوویت یونین اور امریکا سے یکے بعد دیگرے طویل جنگ کی، اور اس میں وہ کامیاب رہے۔ لیکن یہ بھی معلوم رہے کہ اس سے قبل افغان قوم سیکڑوں سال سے اللہ اور اس کے رسول
اگر پاکستان میں آج بھی ریفرنڈم کرا لیا جائے کہ آپ اسلام اور لبرلزم میں کس کا انتخاب کریں گے تو 98 فی صد لوگ اسلام کے حق میں ہی ووٹ دیں گے۔