جاوید انور
خیر وہ ہےجو انسان اور کائنات کے خالق و مالک نے ہمیں بتا دیا ہے۔ شر وہ ہے جسے انسان نے شیطان کی مدد سے اپنی خواہشات نفس کے مطابق ایجاد کیا ہے۔
کائنات کا اصول ِواحد اصولِ خیر ہے۔ شر کا کوئی اصول نہیں ہے۔ خیر ہدایت ہے اورشرضلالت۔
خیر کی طاقت کو متحدد ہونا چاہیے، اور شر کی قوت کو منتشر۔
خیر کی نمائندہ انسانی جماعت میں جب کمزوری آتی ہے، تبھی شر کی قوت پنپتی ہے۔
خیر کا نظام حیات نظام واحد ہے۔ شر کا نظام حیات نظام متفرق ہے۔
خیر ابدی ہے اور شرعارضی، خیر دائمی ہے اور شربے ثباتی۔
خیر کا دائمی نظام، نظام اسلام ہے جس کی بنیاد توحید ، رسالت اور آخرت ہے۔ شر کا موجودہ نظام ، نظام مغرب ہے؛ لبرلزم، سیکولرزم، مادیت، سرمایہ داری،قوم پرستی، دنیا پرستی، لبرل جمہوریت ، گے ازم، سائنس کی اوہام پرستی ، اسرائیل پرستی، جنسی انحراف و صنفی ارتداد اور ترقی (نیا خدا، قرض، سود،ماحولیاتی بربادی، اورمعاشرہ کی تباہی ، اس کی شکلیں ہیں۔
خیر ہدایت یافتہ ترقی چاہتا ہے، جس میں روح جسم پر غالب رہتی ہے،شر گمراہ کن ترقی چاہتا ہے جس میں روح کچلی جاتی ہے۔
سوال یہ ہی کہ کیا خیر اور شر میں تعاون ہو سکتا ہے؟ اس کا جواب ہے ’’ہاں‘‘ ۔ اور تعاون کی واحد شکل یہ ہے کہ ان میں تصادم ہو۔
ہمیں اپنے مقامی اورعالمی حالات کو اسی خیر و شر کے تناظر میں دیکھنا چاہیے۔
Twitter: X/AsSeerah
Telegram: t.me/AsSeerah
AsSeerah What's App Channel:
https://whatsapp.com/channel/0029Vas8OW13mFYCMzcAZl10
E-mail: AsSeerah@AsSeerah.com