Skip to content

As-Seerah Urdu

خیر میں اتفاق اور شر میں انتشار

خیر میں اتفاق اور شر میں انتشار

جاوید انور خیر وہ ہےجو انسان اور کائنات کے خالق و مالک نے ہمیں  بتا دیا ہے۔ شر وہ  ہے جسے انسان نے شیطان کی مدد سے اپنی خواہشات نفس کے مطابق ایجاد کیا ہے۔ کائنات کا اصول ِواحد اصولِ خیر ہے۔ شر کا کوئی اصول نہیں ہے۔ خیر ہدایت

آپ کے بچوں کو ہم جنس فیملی کے حوالے کرنےکامنصوبہ

آپ کے بچوں کو ہم جنس فیملی کے حوالے کرنےکامنصوبہ

جاوید انور بچوں کو ان کی ماوُں کی گود اور باپ کے آغوش سے چھین کو فاحش  ہم جنس  جوڑوں کو دینے کا پروگرام  بن چکا ہے۔ پہلے بچوں کو  آہستہ آہستہ جینڈرکے حوالے سے کنفیوژ کیا جائے گا، اور  اس کے بعد  جنسی  طور پر

کینیڈا: تاریخ انسانی کا بدترین نظام تعلیم

کینیڈا: تاریخ انسانی کا بدترین نظام تعلیم

جاوید انور کینیڈا کا تعلیمی  نظام تاریخ انسانی کا بدترین نظا م تعلیم بن چکا ہے۔ اور اس میں ذرا بھی مبالغہ نہیں ہے۔  کینیڈا  میں فاحِش کمیونٹی  کے بہت سے اپنے فاحش لائف اسٹائل والے سیاسی  لیڈرز ہیں  اور رہے ہیں۔ ایک بڑا نام  اونٹاریو  لبرل کی کیتھلین

صنف سے آزاد  جنسی مُنحَرِفین اور  صِنْفی  مُرتَدین

صنف سے آزاد  جنسی مُنحَرِفین اور  صِنْفی  مُرتَدین

جاوید انور    میری آپ سے گزارش یہ ہے کہ  کینیڈا اور امریکا کی فاحش تہذیب اور کلچر کو اگر خوب اچھی طرح سمجھنا ہے اور  اس سے اپنے آپ کو اور اپنے بچوں کو اور اپنی  آئندہ نسلوں کو  بچانا ہے  تو ہمارے ان کالموں کوغور سے

کینیڈا کے فاحش ایکٹ اور قوانین

جاوید انور کینیڈا اور دنیا بھر میں پھیل رہی موجودہ فاحِشَہ تحریک  صرف عمل قوم لوط نہیں ہے بلکہ یہ  ایک نیا  جنسی نظریہ  اور صنفی عقیدہ لے کر آئی ہے۔اس  کا عقیدہ  یہ ہے کہ  بچہ پیدائش  میں کوئی جنس لے کر نہیں آتا

کینیڈا میں فاحش قوتیں اور حیا ءتحریک

کینیڈا میں فاحش قوتیں اور حیا ءتحریک

جاوید انور میرے گزشتہ کالم  میں  آپ نے پڑھا  کہ کس طرح  ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پرکہ  دیا کہ امریکا کی ریاستی پالیسی میں  صرف دو  جنس  ہوں گے، مرد اور عورت ۔ تیسرے کس صنف کی کوئی گنجائش نیست۔ ہمیں یہاں کینیڈا میں  بھی ایک ایسی لیڈرشپ چاہیے

امریکا : حَیاء بمقابلہ فاحِشَہ

امریکا : حَیاء بمقابلہ فاحِشَہ

جاوید انور ’’اور لوطؑ  کو ہم نے پیغمبر بنا کر بھیجا ، پھر یاد کرو جب اُس نے اپنی قوم سے کہا ” کیا تم ایسے بے حیا ہوگئے ہو کہ وہ فحش کام کرتے ہو(فاحِشَہ)  جو تم سے پہلے دنیا میں کسی نے نہیں کیا؟ تم عورتوں

ربوٰ، حلال، حرام, اضطراراور مکان

ربوٰ، حلال، حرام, اضطراراور مکان

جاوید انور یہاں شمالی امریکا ( امریکا اور کینیڈا) میں برصغیر سے جو  لوگ  بیسویں صدی کے ساٹھ اور ستّر کی دہائی  میں آئے ، انھیں اکثر جگہوں پر کہیں بھی حلال گوشت میسر نہیں تھا۔  جو لوگ  گوشت کے بغیر نہیں رہ سکتے تھے ، انھوں نے یہودیوں کا ’’کو

سود کا لین دین: قرآن ، سنت و سیرت

سود کا لین دین: قرآن ، سنت و سیرت

جاوید انور    ’’اوراس حالت میں اُن کے مبتلا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں:’’تجارت بھی تو آخر سُود ہی جیسی ہے، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سُود کو حرام۔لہٰذا جس شخص کو اس کے ربّ کی طرف

سود کی آندھی اور ابن المال

سود کی آندھی اور ابن المال

جاوید انور ٹو رونٹو میں ہمارے  پڑوس، ہمارا محلہ، ہمارا علاقہ کرایہ داروں کا علاقہ ہے یہاں بیسیوں  بہت اونچی ، اور  بیسیوں  کم اونچی عمارتیں ہیں ۔ یہ سب اپارٹمنٹ بلڈنگ ہیں جو کسی نہ کسی مینیجمنٹ کے تحت چلتی ہیں۔  ہمارا کام صرف کرایہ  ادا کرنا ہوتا ہے،  بقیہ اپارٹمنٹ

اَہلِ سود  کی اسلامی جماعت

اَہلِ سود کی اسلامی جماعت

جاوید انور ہماری آنکھوں کے سامنے  افغانستان نے  دنیا کے دو سوپر پاورز سوویت یونین اور امریکا سے یکے بعد دیگرے طویل جنگ کی، اور اس میں وہ کامیاب رہے۔ لیکن  یہ بھی معلوم رہے کہ  اس سے قبل افغان قوم سیکڑوں سال سے  اللہ اور اس کے رسول

جاہلی سیاست  اوراسلامی سیاست  کے  بیانیہ کا فرق

جاہلی سیاست  اوراسلامی سیاست  کے  بیانیہ کا فرق

جاوید انور جاہلی  مغربی سیاست کا بیانیہ حقوْق کے مطالبہ کا بیانیہ ہے۔ جب کہ اسلامی سیاست کا بیانیہ فرائض کی ادائیگی کا بیانیہ ہے۔  جاہلی سیاست حقوق کا ڈھول جتنا تیز بجا  رہی ہے اس سے تیز قوموں، گروہوں، اور  مختلف طبقات کے لوگوں کےحقوق چھن رہے ہیں۔

اسلامی سیاست کی تین  بنیادیں

اسلامی سیاست کی تین بنیادیں

جاوید انور اسلامی سیاست کی تین وہی بنیادیں ہیں جو اسلام کی بنیادیں ہیں یعنی توحید، رسالت، اور آخرت۔ ۱۔  توحید:  سیاست کا پہلا سوال یہ ہے کہ اقتدار اعلیٰ کس کا ہوگا، مقتدر ہستی یا ادارہ کون ہوگا،  اقتدار کا ارتکاز کہاں ہوگا،  بالا تر  کون ہوگا، سروری  (Sovereignty)

پاکستان : آٹھ فروری کا انتخاب اور سات  بڑے مسائل، کون کرے گا حل؟

پاکستان : آٹھ فروری کا انتخاب اور سات بڑے مسائل، کون کرے گا حل؟

(یہ کالم روزنامہ جسارت، پاکستان میں ۸ فروری سے قبل شائع ہو چکا ہے۔) جاوید انور پاکستان میں الیکشن کے نام پر آٹھ فروری  کو کیا ہونے جا رہا ہے،  اور پاکستان کے ووٹرز  کو کیا کرنا چاہئے،اس پر میرا تبصرہ ہے کہ  نہ ساتھ دیں گی یہ دم توڑتی ہوئی شمعیں نئے چراغ جلاؤ کہ روشنی کم ہے

اب، جب کہ سب عشق کرنے لگے

اب، جب کہ سب عشق کرنے لگے

ہم سے چند نسل قبل کے لوگ  عشق کم کیا کرتے تھے، لیکن جب کرتے تھے تو اسے نبھا دیتے تھے۔ میر  تقی میر کے والد علی متقی اپنے بیٹے سے کہا کرتے تھے کہ بیٹا عشق کیا کر، عشق کے بغیر زندگی نامکمل اور ناقص اور بے لذت ہے۔