Skip to content

سیاسیات

1946   کے انتخابات اور جماعت اسلامی

1946 کے انتخابات اور جماعت اسلامی

1946  کے انتخابات  کے موقع پر مسلم لیگ کے ایک پر جوش حامی نے جماعت اسلامی کے مسلک پر تنقید کرتے ہوئے ایک مضمون لکھا تھا۔ ذیل میں ہم وہ مضمون اور اس کا جواب جوں کا توں نقل کر رہے ہیں۔ ۔ مدیر ترجمان القرآن کچھ دنوں سے اخبارات

کتاب اللہ کی سند سے آزاد قانون سازی شرک ہے

کتاب اللہ کی سند سے آزاد قانون سازی شرک ہے

’’حاکمیت صرف اللہ کی ہے، اور قانون سازی کتاب الٰہی کی سند پر مبنی ہونی چاہئے۔ جب تک یہ اصول نہ مان لیا جائے ہم کسی انتخاب اور کسی رائے دہی کو حلال نہیں سمجھتے‘‘ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ جب سے ہم نے مضمون ’’ہمیں ووٹ نہیں دینا ہے‘

نظامِ کفر کی پارلیمان میں مسلمانوں کی شرکت کا مسئلہ

نظامِ کفر کی پارلیمان میں مسلمانوں کی شرکت کا مسئلہ

مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ جو لوگ اللہ کے نازل کردہ قانون کے مطابق فیصلہ نہیں کرتے، وہی کافر ہیں، ظالم ہیں، اور فاسق ہیں۔ (سورۃ المائدہ، آیت 44، 45، اور 47)۔ یہ قرآن کی محکم آیات ہیں۔ آج

مجلسِ قانون ساز (اسمبلی) کی رکنیت شرعی نقطۂ نگاہ سے

مجلسِ قانون ساز (اسمبلی) کی رکنیت شرعی نقطۂ نگاہ سے

سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ [مندرجہ ذیل مضمون ترجمان القرآن محرم 1365 ہجری، دسمبر 1945 کے شمارے میں شائع ہوا، جو کتاب ’’تحریک آزادیٔ ہند اور مسلمان‘‘ جلد دوم (صفحہ 233، ایڈیشن 1983، اسلامی پبلیکیشنز، لاہور) میں شامل ہے۔ یہ واضح رہے کہ اُس وقت ہندوستان میں برطانوی راج تھا، اور

ہمیں ووٹ نہیں دینا ہے

ہمیں ووٹ نہیں دینا ہے

جاوید انور اللہ ہمیں معاف کرے۔ ہم غلطی پر تھے۔ ہماری عقل پر پردہ پڑ گیا تھا، ہم نسیان میں مبتلا ہوگئے تھے کہ اب تک ہم جاہلی سیاست کے کسی نہ کسی طور سے معاون و مددگار بنے رہے۔ ہماری مسلم اور اسلامی برادری نے اسلامی سیاست کو چھوڑ

دو شہریت

دو شہریت

جاوید انور اس دنیا کی آبادی اس وقت تقریباً آٹھ بلین ہے۔ اس میں 195 ممالک ہیں، اور ان ممالک میں سب ملا کر ایک ہزار سے پندرہ سو تک صوبے اور ریاستیں ہیں۔ تقریباً پانچ ہزار سے زیادہ منفرد نسلی گروہ ہیں، جہاں لگ بھگ سات ہزار زبانیں بولی

جناب مجید نظامی اور اسلامی فلاحی ریاست کا تصور

جناب مجید نظامی اور اسلامی فلاحی ریاست کا تصور

شاہنواز فاروقی کوئی ریاست خواہ وہ سیکولر ہو یا مذہبی… مادی ترقی کو اپنا اور معاشرے کا اصل ہدف بنائے اور اس معاشرے میں آویزش اور تصادم پیدا نہ ہو، یہ ممکن ہی نہیں۔ نوائے وقت کے ایڈیٹر اور معروف دانشور جناب مجید نظامی مرحوم نے ایک انٹرویو میں

شورائیت اور  جمہوریت

شورائیت اور  جمہوریت

جاوید انور شورائیت اسلامی نظام ِاجتماعیت اور سیاست ہے، جمہوریت مغربی نظامِ اجتماعیت اور سیاست ہے۔ شورائیت  میں اہل الرائے کی رائے لی جاتی ہے، جمہوریت میں بالغ رائے دہندگی ہے۔ شورائیت میں بندوں کوتولا کرتے ہیں جمہوریت میں بندوں کو گنا کرتے ہیں۔ شورائیت میں جمہورعلماء کی رائے کی

خیر میں اتفاق اور شر میں انتشار

خیر میں اتفاق اور شر میں انتشار

جاوید انور خیر وہ ہےجو انسان اور کائنات کے خالق و مالک نے ہمیں  بتا دیا ہے۔ شر وہ  ہے جسے انسان نے شیطان کی مدد سے اپنی خواہشات نفس کے مطابق ایجاد کیا ہے۔ کائنات کا اصول ِواحد اصولِ خیر ہے۔ شر کا کوئی اصول نہیں ہے۔ خیر ہدایت

جاہلی سیاست  اوراسلامی سیاست  کے  بیانیہ کا فرق

جاہلی سیاست  اوراسلامی سیاست  کے  بیانیہ کا فرق

جاوید انور جاہلی  مغربی سیاست کا بیانیہ حقوْق کے مطالبہ کا بیانیہ ہے۔ جب کہ اسلامی سیاست کا بیانیہ فرائض کی ادائیگی کا بیانیہ ہے۔  جاہلی سیاست حقوق کا ڈھول جتنا تیز بجا  رہی ہے اس سے تیز قوموں، گروہوں، اور  مختلف طبقات کے لوگوں کےحقوق چھن رہے ہیں۔

اسلامی سیاست کی تین  بنیادیں

اسلامی سیاست کی تین بنیادیں

جاوید انور اسلامی سیاست کی تین وہی بنیادیں ہیں جو اسلام کی بنیادیں ہیں یعنی توحید، رسالت، اور آخرت۔ ۱۔  توحید:  سیاست کا پہلا سوال یہ ہے کہ اقتدار اعلیٰ کس کا ہوگا، مقتدر ہستی یا ادارہ کون ہوگا،  اقتدار کا ارتکاز کہاں ہوگا،  بالا تر  کون ہوگا، سروری  (Sovereignty)